کورسز کی مختصر سی تفصیل مندرجہ ذیل ہے
عامل جنات - ابتدائی
اس کورس میں
جنات کے عام مریضوں کا مکمل علاج کرنا سکھایا جاتا ہے۔ حاضری والے مریضوں کا علاج
اس کورس میں شامل نہیں ہے۔ جنات کو جلانے کے عمل، گھر سے
نکالنے اور حفاظت کے عمل، الغرض اس طرح کے کافی عملیات
سکھائے جاتے ہیں۔
عامل جنات -
ماہر
ۘاس
کورس میں جنات کے حاضری والے مریضوں کا کامل علاج کرنا
سکھایا جاتا ہے۔ مریض کے اندر حاضری کرنا، حاضری ہونے کے بعد جناتوں سے نمٹنے کے
طریقے، جسمِ مریض میں جن کو قید کرنا، جن کو بوتل میں بند کرنا، جسمِ مریض میں حاضر
جن کو جلانا وغیرہ اور مریض کی حفاظت کے عمل۔
الغرض اس طرح کے کافی عملیات سکھائے جاتے ہیں۔
علاج السحر-
اس کورس میں
سحر کے عام مریضوں کا کامل علاج سکھایا جاتا ہے۔ سحر کے
اثرات کو جلانا، جادو کو گھر سے نکالنا۔ الغرض اس طرح کے
کئی عملیات سکھائے جاتے ہیں۔
اوراس کورس میں
علیحدہ علیحدہ سحر سے پیدا کردہ مشکلات و مصائب کا توڑ سکھایا جاتا ہے۔ مثلاً بندش
کاروبار، بندش اولاد، بندش نکاح، بندش رزق،بندش شہوت، سحر الامراض، سحر التفریق
وغیرہ- الغرض سحر کی تقریباً ہر قسم کا علاج کرنا سکھایا
جاتا ہے۔ نیز سحر مدفون کا پتہ لگانا، دور والے مریض کا
بغیر اُس کو بتائے علاج کرناوغیرہ۔ مریض کی حفاظت کا عمل
بھی اس کورس کا حصہ ہیں۔
علم التشخیص کورس
-
اس کورس میں
مریض کی روحانی طور پر تشخیص کرنے کے کافی طریقے سکھائے
جاتے ہیں۔ مثلاً کپڑے کے ذریعے، دھاگہ کے ذریعے، چینی
کھلاکر، پانی پلا کر،علم الاعداد کے ذریعے اور اس طرح کے اور بہت طریقے سکھائے جاتے
ہیں۔
اوراس کورس میں
بذریعہ مؤکلات اور روحانی باطنی رابطے کے ذریعے تشخیص کرنا سکھایا
جاتا ہے۔ دور کے مریض کی تشخیص کرنا جس کا کوئی کپڑا یا خود
مریض کا آنا ممکن نہ ۔ہوا۔ مٹی سونگھ کر جادو کا پتہ لگانا۔
مکان کی تشخیص کرنا۔ اس طرح کے کئی طریقے سکھائے جاتے ہیں۔
علم الحب -
اس کورس میں حب
کے کافی عملیات اور ان کے استعمال کے مختلف طریقے سکھائے جاتے ہیں۔ خصوصاً زوجین
میں محبت کے عملیات سکھائے جاتے ہیں۔ اس کورس میں مطلوب کو قریب تصور کیا جاتا ہے
یعنی کہ مطلوب تک رسائی ممکن ہو۔
طبیب روحانی کورس
-
اس کورس میں سر
سے لے کر پیر تک کی عام بیماریوں کا روحانی علاج سکھایا جاتا ہے۔
علم الدفاع -
اس کورس میں
عامل کا بنیادی روحانی دفاع مضبوط کیا جاتا ہے جس کی ضرورت جنات اور جادو کے علاج
میں پڑتی ہے۔ یہ کورس ان مریضوں کے لئے بھی مفید ہے جو چاہتے ہیں کہ جادو اور جنات
سے ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جائیں اور بار بار جادو یا جنات کے اثرات میں مبتلا نہ
ہوں۔اس کورس کو کرنے کے بعد آپ درج ذیل کام کر سکتے ہیں
اپنا، اہل و عیال کا روحانی دفاع کرنا
روحانی مریضوں کا روحانی دفاع کرنا
اپنے گھر اور کسی بھی جگہ کا حصار کرنا
مریض کے گھر جا کر حصار کرنا
مریض کے گھر سے جادو اور جنات کو اور ان کے اثرات کو نکالنا
علم الحاضرات کورس -
اپنا، اہل و عیال کا روحانی دفاع کرنا
روحانی مریضوں کا روحانی دفاع کرنا
اپنے گھر اور کسی بھی جگہ کا حصار کرنا
مریض کے گھر جا کر حصار کرنا
مریض کے گھر سے جادو اور جنات کو اور ان کے اثرات کو نکالنا
علم الحاضرات کورس -
اس کورس میں
حاضرات کا بینادی علم، شرائط عامل، شرائط معمول اور شرائط جگہ حاضرات وغیرہ بتایا
گیا ہے۔ نیز بچوں پر مختلف طریقوں سے حاضرات کرنے کے طریقے سکھائے گئے ہیں۔
مثلاًآنکھیں بند کراکر، شیشے میں ،پانی میں، ناخن میں، نقش پر، ہتھیلی پر- الغرض
اس طرح کے کئی طریقے سکھائے گئے ہیں۔
اس کورس میں
حاضرات کے بڑے اعمال سکھائے جاتے ہیں۔ مریض پر حاضرات کرنا ، بڑی عمر کے معمول پر
حاضرات کرنا، ظاہری یعنی کھلی آنکھوں معمول کاحاضرات سے بات چیت کرنا، خود عامل
اپنے اوپر بھی حاضرات کر سکتا ہے۔ الغرض اس طرح کے کئی طریقے سکھائے گئے ہیں۔
اسم اعظم
کورس
ہر انسان کے
لئے الگ اسمِ اعظم ہوتا ہے۔اس کورس میں عامل کو اسمِ اعظم نکالنا سکھایا جاتا ہے۔
اسمِ اعظم کے بارے میں جدید تحقیق اور مسند روایات سے جو اسمِ اعظم ثابت ہیں، ان سب
کو بھی یکجا کیا گیا ہے۔ اسمِ اعظم کے استعمالات اور اسم اعظم کے ورد کا خاص طریقہ
جس سے اسمِ اعظم کا بھرپور فائدہ پڑھنے والے کوہوتا ہے بھی بتایا گیا ہے۔
علم الساعات کورس
اس کورس میں
ساعات نکالنا،نیز کون سی ساعت میں کون سا کام کرنا بہتر ہوتا ہے، سعد و نحس ساعات
وغیرہ کا علم سکھایا جاتا ہے۔ الغرض ساعات کے بارے میں مکمل علم سکھایاجاتا ہے۔
بندش کورس
اس کورس میں
نکاح باندھنا، شہوت باندھنا، کاروبار باندھنا، سفر باندھنا، رزق باندھنا- الغرض اس
طرح کے کافی عملیات سکھائے جاتے ہیں۔ تمام عملیات میں یہ
اصول مدِّ نظر رکھیں کہ کسی بھی صورت میں معتبر مفتی کے تحریراً فتوٰی کے بغیر عمل
نہیں کریں گے۔ یہ کورس علمائے کرام اور مفتیانِ عظام کے لئے ہے۔
عوام کو صرف اسی صورت میں سکھایا جاتا ہے، جب اطمینان ہو کہ ناجائز نہ کریں گے،
ورنہ صاف معذرت کر لی جاتی ہے۔
0 comments:
Post a Comment